Jang.com.pk
پاکستان میں تمام ابتدائی نیوزویب سائٹس کی طرح www.jang.com.pk کا مقصد سمندرپار قارئین کو روزنامہ جنگ کے ڈیجیٹل ایڈیشن تک آن لائن رسائی دینا تھا، دوعشروں سے زیادہ تازہ ترین خبروں کے حوالے سے یہ پاکستان کی سب سے قابل اعتماد ویب سائٹ بن گئی ہے جہاں قارئین کے ملکی سیاست اور معاشرے سے متعلق بلاگز، نظریات اور تجزیئے بھی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔
ویب سائٹ کے اہنے دعوے کے مطابق ماہانہ تقریباً 26 لاک افرادویب سائٹ وزٹ کرتے ہیں جبکہ چار کروڑ خیالات ونظریات نے اسے پاکستان کی انتہائی مقول ویب سائٹ بنا دیاہے۔ یہ تعداد روزنامہ جنگ میں شائع خبروں اوراخبار کے لکھے گئے رائے عامہ کے کالموں سے لی گئی ہے، ویب سائٹ پر زیادہ تر ناظرین و قارئین خبروں پر فوری تبصرہ بھی دیتے ہیں، اس پر بریکنگ خبریں بھی ہوتی ہیں جو پاکستان بھر میں جنگ اور جیو نیوز کے رپورٹرز کے مشترکہ طور پر نیٹ ورک کانتیجہ ہے۔
اس ویب سائٹ کے قاری بننے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ویب سائٹ پپاکستان کی بڑی خبروں کے ذرائع کے لنکس بھی فراہم کرتی ہے۔
ویب سائٹ جنگ گروپ کی طرح کی ادارتی پالیسیوں کو ملحوظ خاطر رکھتی ہے۔
سامعین کا حصہ
4.22%
ملکیت کی نوعیت
نجی
جغرافیائی کوریج
بین الاقوامی
رابطے کی نوعیت
مفت مواد
میڈیا کمپنیاں/گروپس
جنگ گروپ
ملکیت کا ڈھانچہ
www.jang.com.pk انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے،
کمپنی کے 1975 کے حصص مالکان کی فہرست میں میر جاوید رحمن، میر شکیل الرحمن اور ایس جرارحسین شامل ہیں جو برابر 33.33%حصص کے مالک ہیں، ملکیت کے تازہ ترین ڈھانچہ میں قرضہ لینے والوں کو بھی شامل کیا گیا ہے اورملکیت ڈھانچہ کی بنیاد اسی پرہے۔
جنگ پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی میں سب سے زیادہ قرض لینے والا ہے جو 88% دستاویز مقروضیت کا حامل ہے، اس کے بعد میر شکیل الرحمن (6.90%)، ان کے بھائی میر جاوید رحمن (5%) اور جنگ گروپ میں بزنس ایگزیکٹو منصور رحمن (0.10%) دستاویز مقروضیت رکھتے ہیں۔
جنگ پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ میں سب سے زیادہ 62.8% حصص کی ملکیت کمبائنڈ انویسٹمنٹس لمیٹڈ کی ہے، باقی حصص میں جنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے حصص (29.27%)، میر جاوید رحمن کے (1.36%) اور میر شکیل الرحمن کے (6.08%) ہیں۔ کمبائنڈ انویسٹمنٹس لمیٹڈ کی جانب سے میر جاوید رحمن 24.34% حصص اور میر شکیل الرحمن 75.35% حصص کے مالک ہیں۔ جنگ پرائیویٹ لمیٹڈ دو بھائیوں کی ملکیت ہے، ان میں سے ایک کے حصص کی تعداد 223,452 ہے۔
میر شکیل الرحمن اور میر جاوید رحمن انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے کم از کم 99.90% حصص کا کنٹرول رکھتے ہیں۔
ووٹ کا حق
معلومات دستیاب نہیں
انفرادی مالک
عام معلومات
قیام کا سال
1996
بانی کے جڑے ہوئے مفادات
جنگ گروپ کے بانی میر خلیل الرحمن کے دوصاحبزادوں میں چھوٹے بیٹے ہیں جو عمومی طور پر ایم ایس آر کے نام سے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے والد کے اخبار کی اشاعت کے کاروبار کو گزشتہ چالیس برسوں میں اربوں روہے کے میڈیا ادارے میں تبدیل کردیا ہے اور پاکستان کا سب سے بڑا اور انتہائی میڈیا ٹائیکون بن رہاہے۔
میر شکیل الرحمن جنہوں نے اپنا زیادہ تر وقت دبئی میں گزارا، پاکستان میں آن لائن نیوز کا پلیٹ فارم مہیا کرنے والے اولین افراد میں شمارہوتے ہیں۔1996 میں روزنامہ جنگ ملک کا پہلا اخبار بن گیاجس کا اپنا انٹرنیٹ ایڈیشن تھا،اس وقت سے یہ ایڈیشن اردو زبان میں مکمل نیوز ویب سائٹ میں تبدیل کردیا گیا اورخبروں کے آن لائن ذرائع میں ملک کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ بن گئی ہے۔اس وقت میر شکیل الرحمن اور ان کی فیملی کی ملکیت تمام نیوز پلیٹ فارم کی اپنی ویب سائٹس ہیںجن میں سے ہر ایک ویب سائٹ کے بڑی مقدار میں قارئین وناظرین ہیں۔
انہوں نے ٹیلی وژن کی صنعت میں بھی اسی اولین جذبے کامظاہرہ کیا اورکئی ٹی وی چینلز قائم کئے۔ان میں پاکستان کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے اردو چینل جیو نیوز اور ملک کے نوجوانوں کے واحد چینل آگ (جو 2002 میں اپنے آغاز کے دو برس بعد ہی بند کرنا پڑا) شامل ہیں۔
میر شکیل الرحمن کی خبروں کی صنعت میں پہلی آؐمد اس وقت ہوئی جب وہ 1970 کے آخر میں اپنی تعلیم مکمل کرکے وطن لوٹے، تو انہیں شام کے انگریزی اخبار ڈیلی نیوز کو چلانا تھا۔انہوں نے اس کے انتظامی امور سنبھالنے کے بعد جلد ہی ڈیلی نیوز کو کراچی کا شام کا سب سے بڑا فروخت ہونے والا اخبار بنادیا۔
وہ اخباری مالکان کی نمائندہ تنظیم آؒل پاکستان نیوزپیپرزسوسائٹی کے اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں،انہوں نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (ُُPBA) کی تشکیل میں کلیدی کرداراداکیا جو پاکستان میں ٹیلی وژن چینلز اور ریڈیو اسٹیشن چلانے والے اداروں اور افراد کی نمائندہ تنظیم ہے۔
ان کے والد سیاست میں براہ راست ملوث ہونے سے بہت زیادہ کتراتے تھے لیکن میر شکیل الرحمن نے سیاستدانوں، سیاسی جماعتوں حتیٰ کہ حکومتوں سے ٹکر لینے سے ہچکچاہٹ کا کبھی مظاہرہ نہیں کیا،1990 کے آخر میں اس وقت کی سویلین حکومت کے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ان کی حکومت کی تنقیدی کوریج پرشدید تنازع ہوگیا اور روزنامہ جنگ اور اس کی دیگر مطبوعات پر پابندیاں عائد کردی گئیں۔میر شکیل الرحمن اور ملیحہ لودھی جو اس وقت دی نیوز انٹرنیشنل کی ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کررہی تھیں اور جنگ گروپ کے بعض دوسرے ارکان اورعملے کونوازشریف کو ناپسند خبریں اور نظریات شائع کرنے پرغداری کے الزامات کاسامنا کرناپڑا۔
سی ای او کے جڑے ہوئے مفادات
جنگ گروپ کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ (مزید تفصیلات کیلئے اوپر دیکھیئے)
مدیر اعلی کے جڑے ہوئے مفادات
اردو زبان کے شاعت اورصحافی ہیں، جنگ گروپ میں شمولیت اختیار کرنے سے پہلے انہوں نے کراچی میں قائم نیوز چینل سما ٹی وی اور لاہور میں قائم اردواخبار روزنامہ آج کل(جو اب شائع نہیں ہوتا) کے ساتھ کام کیا۔
فاضل جمیلی کراچی یونین آف جرنلسٹس کے دو مرتبہ جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے اورپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی وفاقی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ہیں،انہوں نے برسوں تک کراچی پریس کلب کی لٹریری کمیٹٰ کی سربراہی بھی کی۔
فاضل جمیلی صؤبہ خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن کے ضلع ہری پور کے گائوں پنڈ خان خیل میں 1968 میں پیدا ہوئے۔
دیگر اہم لوگوں کے جڑے ہوئے مفادات
میر شکیل الرحمن کے بڑے بھائی ہیں جو جنگ گروپ کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، وہ میڈیا گروپ کے اداروں کو نہ تو روزانہ کی بنیاد پردیکھتے ہیں اور نہ ہی مالیاتی امور کو ڈیل کرتے ہیں، ان کی اولاد نہیں ہے اور میر شکیل الرحمن کی اولاد میں سے ایک بچہ لے پالک ہے۔
جنگ گروپ کے ساتھ 1993 سے منسلک ہیں اور اس کے مینجنگ ڈائریکٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں، وہ آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی کے صدر2015-17 اور 2012-14میں سیکرٹری جنرل رہ چکے ہیں، اس سے پہلے وہ ایک تجارتی ادارے مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان کے تین مدتوں کیلئے صدر بھی رہ چکے ہیں۔
وہ جنگ گروپ کے مینجنگ ڈائریکٹر ہیں اور اس کے ساتھ دوعشروں سے زیادہ سے منسلک ہیں، وہ گروپ کے ایگزیکٹو ایڈیٹر بھی رہ چکے ہیں۔ جنگ گروپ میں شمولیت سے پہلے انہوں نے انگریزی زبان میں کاروباری روزنامہ فنانشل پوسٹ کی بنیاد رکھی جو زیادہ دیر تک شائع نہ ہوا، اس سے پہلے انہوں نے پاکستان ہیرالڈ پبلی کیشنز لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسرحمید ہارون جو انگریزی اخبارڈیلی ڈان کے مالک ہیں کے ایگزیکٹو اسسٹنٹ کے طورپر بھی کام کیا۔
رابطہ
پرنٹنگ ہائوس
اسماعیل ابراہیم چندری گڑھ روڈ کراچی
ٹیلی فون: +92-(0)21-32637111-19
فیکس: +92(0)21-32636066
ویب سائٹ:jang.com.pk
معاشی معلومات
آمدن (ملین ڈالرز میں)
54.36 ملین ڈالر / 4.28 ارب روپے2008-09))
آپریٹنگ منافع (ملین ڈالرز میں)
4.03 ملین ڈالر/ 318 ملین روپے( 2008-09)
اشتہارات (مجموعی فنڈنگ کا فیصدی)
0.039 ملین ڈالر/ 3.1 ارب روپے (72.43%) (2008-09)
مارکیٹ میں حصہ
معلومات دستیاب نہیں
مزید معلومات
میٹا ڈیٹا
میڈیاگروپ کو 14 جنوری 2019 کو ایک کوریئر کمپنی اور ای میل کے ذریعہ معلومات کی درخواست بھیجی گئی۔ یکم فروری 2019 کو کوریئر اور 4 فروری 2019 کو ای میل کے ذریعہ یاددہانی درخواست کے باوجود جواب نہیں دیا گیا۔روزنامہ جنگ کی ملکیت کے ڈھانچہ اور اس کی مالی حیثیت کے حوالے سے آن لائن معلومات کی تصدیق نہیں ہوئی۔
میڈیا گروپ کی اس پروفائل کیلئے مالی معلومات ایک رپورٹ سے اخذ کی گئی ہیں جو انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ نے مالی سال 2018-19 سے متلعق سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کو جمع کرائی تھیں۔
ذکر کی گئی آمدن اور منافع صرفwww.jang.com.pk.کیلئے نہیں بلکہ اس میں انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی بعض دوسری اخباری مطبوعات بھی شامل ہیں۔