پاکستان ٹیلی وژن نیوز، پی ٹی وی نیوز

ایک سرکاری کمپنی پاکستان ٹیلی وژن کارپوریشن لمیٹڈ کے جانب چلائے جانے والے نیوز اداروں میں ایک پی ٹی وی نیوز بھی ہے۔ 1964 میں پی ٹی وی لاہور میں قائم کئے گئے آزمائشی ٹیلی وژن اسٹیشن کے ساتھ پاکستان میں ٹٰی وی براڈکاسٹنگ کے دور میں داخل ہوا، قومی نشریات اسلام آباد، لاہور ، کراچی، پشاور، کوئٹہ، مظفرآباد اور ملتان سے نشرکی جارہی ہیں، پی ٹی وی کا وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ہے، حکومت پاکستان کمپنی کے تمام حصص کی مالک ہے۔
سامعین کا حصہ
11%
ملکیت کی نوعیت
سرکاری چینل
جغرافیائی کوریج
قومی
رابطے کی نوعیت
مفت مواد
میڈیا کمپنیاں/گروپس
پاکستان ٹیلی وژن کارپوریشن
ملکیت کا ڈھانچہ
ایک سرکاری کمپنی پاکستان ٹیلی وژن کارپوریشن لمیٹڈ کے جانب چلائے جانے والے نیوز اداروں میں ایک پی ٹی وی نیوز بھی ہے۔وفاقی حکومت وزارت اطلاعات کے ذریعہ 3000 ملین کے حصص میں سے اکثریتی حصص ( 42,536,650میں سے 42,536,647 ) کی مالک ہے۔
ووٹ کا حق
حکومت وزیراعظم کے توسط سے انتظامی امور پر فیصلہ کن اتھارٹی ہے۔.
انفرادی مالک
عام معلومات
قیام کا سال
1964
بانی کے جڑے ہوئے مفادات
حکومت پاکستان
سی ای او کے جڑے ہوئے مفادات
مینجنگ ڈائریکٹر
مدیر اعلی کے جڑے ہوئے مفادات
ڈائریکٹر نیوز
رابطہ
پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز، شاہراہ دستور،اسلام آباد
ٹیلی فون: 92 (0) 51 9208651-5; +92 (0)51 9203062-5
ویب سائٹ:www.ptv.com.pk/ptvCorporate
معاشی معلومات
آمدن (ملین ڈالرز میں)
83.64ملین ڈالر/9.2ارب روہے(2017-18)
آپریٹنگ منافع (ملین ڈالرز میں)
3.96ملین ڈالر/435.45ملین روپے(2017-18)
اشتہارات (مجموعی فنڈنگ کا فیصدی)
16.3ملین ڈالر /1.8ارب روہے (2017-18)، 19.51%
مارکیٹ میں حصہ
معلومات دستیاب نہیں
مزید معلومات
شہ سرخیاں
میٹا ڈیٹا
پی ٹی وی کو15 جنوری 2019 کو آمدن اور منافع سے متعلق باضابطہ طور پردرخواست بھیج گئی لیکن اس کا جواب نہیں دیا گیا، رائٹ ٹو انفارمیشن کمیشن کو شکایت کے نتیجہ میں حکام نے ایم او ایم ٹیم سے فون کے ذریعہ رابطہ کیا اورمعلومات کیلئے درخواست اور اس کی وجوہات سے متعلق آگاہی چاہی تاہم ابھی تک باضابطہ معلومات نہیں دی گئیں۔،
میل کے ذریعہ معلومات کی درخواست بھیجی گئی لیکن جواب نہیں ملا۔ یکم فروری 2019 کو کوریئر اور4 فروری 2019 کو ای میل کے ذریعہ یاددہانی کاپیغام بھیجا گیا لیکن اس بار بھی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔ آمدن ، منافع یا نقصان اور اشتہارات سے متعلق ڈیٹا مالی سال 2017-18 سے متعلق ہے جونیوز رپورٹس سے لیا گیاہے۔