اکیڈمی تحقیقات اسلامی
اکیڈمی تحقیقات اسلامی ایک تھنک ٹینک ہے جو نظریاتی طور پر جماعت اسلامی سے منسلک ہے، یہ سوسائیٹیز رجسٹریشن ایکٹ 1860 کے تحت غیر منافع بخش اور غیر سرکاری تنظیم کے طور پر رجسٹرڈ ہے، اس کا ہیڈکوارٹرز کراچی میں ہے اور ایک پبلشنگ ہائوس بھی چلاتی ہے جو کتابیںم تحقیقی مضامین اوراردو زبان میں تحقیقی رسالہ معارف شائع کرتے ہیں جبکہ اس کی ایک بک شاپ بھی ہے،اکیڈمی جماعت اسلامی کے بانی ابو الاعلیٰ مودودی کی کتابیں اورمضامین بھی شائع کررہی ہے۔
کاروبار
تحقیق، اشاعت اور کتابوں کی فروخت
خاندان اور دوست
خاندان کے اراکین دوستوں کے جڑے ہوئے مفادات
وہ 1960 اور 1970 کے درمیاں کراچی میں ممتاز اردو اخبار حریت سمیت مختلف اخبارات میں کرچکے تھے، وہ روزنامہ جسارت کے ساتھ 30 برس یا اس سے زائد عرصہ تک منسلک رہ چکے ہیں۔
جماعت اسلامی کے ایک سینئر رکن ہیں، انہوں نے 2001 اور 2005 کے درمیان کراچی کی منتخب سٹی کونسل میں اپنی پارٹی کے کونسلرز کی قیادت کی جب جماعت اسلامی کے ایک اور رہنما نعمت اللہ خان نے سٹی ناظم (میئر) کی حیثیت سے خدمات سرانجام دیں۔ مسلم پرویز نے روزنامہ جسارت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر بھی کام کیاہے۔
جماعت اسلامی کے سینئر نظریاتی کارکن ہیں، وہ اکیڈمی تحقیقات اسلامی کے ڈائریکٹر ہیں، ان کا تعلق دانشوروں کے گھرانے سے ہے، ان کے والد ایک ادبی جریدہ میں مختصر کہانیاں لکھتے تھے اور رسالے کے ایڈیٹر تھے لیکن ان کا بیٹا بائیں بازو کے نظریات کاحامی نکلا۔
مزید معلومات
میٹا ڈیٹا
روزنامہ جسارت کو 14 جنوری 2019 کو ایک کوریئر کمپنی اور ای میل کے ذریعہ معلومات کی درخواست بھیجی گئی۔ یکم فروری 2019 کو کوریئر اور 4 فروری 2019 کو ای میل کے ذریعہ یاددہانی درخواست کے باوجود جواب نہیں دیا گیا۔
یہ واضح نہیں ہے کہ روزنامہ جسارت کی مالک کمپنی اآزاد پیپرز پرائیویٹ لمیٹڈ کو اکیڈمی تحقیقات اسلامی کو کب اور کیسے منتقل کیا گیا۔
اکیڈمی تحقیقات اسلامی کی ملکیت کے ڈھانچہ اور اس کی مالی حیثیت کے حوالے سے آن لائن معلومات کی تصدیق نہیں ہوئی۔ کمپنی آرڈیننش 1984 کے تحت یہ رجسٹرڈ نہیں ہے، ایس ای سی پی سے حاصل کیا گیا ڈیٹا اس کی ملکیت کے ڈھانچہ، انتظام اور اس کی تازہ ترین مالی حیثیت سے متعلق معلومات فراہم نہیں کرتا۔
روزنامہ جسارت کی مالک کمپنی آزاد پیپرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک ممبر شاہد ہاشمی اور روزنامہ جسارت کے ادارتی بورڈ کے ایک سینئر رکن مظفر اعجاز سے انٹرویو کئے گئے۔