شاہین فاونڈیشن، پی اے ایف
شاہین فاونڈیشن 1977 میں پاکستان فضائیہ نےچیرٹایبل انڈومنٹ ایکٹ 1890 میں قائم کی گئی تاکہ حاضرسروس اورریٹائرڈ فضائیہ کےاہلکاروں بشمول سویلین اورانکےبچوں کی فلاح کےلیےتجارتی اورصعنتی سرگرمیوں کےذریعےفنڈزحاصل کرناہے۔ شاہین فاونڈیشن کیپٹل ایف ایم (پرائیویٹ) لیمٹڈ میں 25 فیصد حصہ رکھتی ہے جو ایف ایم 100 ریڈیو سٹیشنوں میں سے ایک اسلام آباد میں چلاتی ہے۔
کاروبار
ریڈیوبراڈکاسٹنگ
کیپٹل ایف ایم (پرائیویٹ) لیمٹڈ
خاندان اور دوست
خاندان کے اراکین دوستوں کے جڑے ہوئے مفادات
اسلامی جمہوریہ پاکستان کی ریاست کی مسلح افواج ہیں۔ یہ وزارت دفاع کے تحت کام کرنے والی ایک منظم فورس ہے۔ ویب سائٹ پر پاکستان فضائیہ کا مشن بیان کہتا ہے کہ ’ڈیٹرنس کی ناکامی کی صورت میں امن عزت کے ساتھ برقرار رکھنا، تاکہ پاکستان کی فضائیہ حدود کی سلامتی یقینی بنائی جاسکے۔‘ اس فورس کی اہم اقدار میں ’صداقت،ڈیوٹی،عظمت‘ شامل ہے جبکہ مستقبل کی وچ ہے کہ دنیا کی سب سے زیادہ باعزت فضائیہ میں سے ایک ہونا۔ دیگر مسلح افواج کی طرح پاکستان فضائیہ بھی فلاحی و تجارتی سرگرمیوں میں مصروف ہے جو اس کے بقول حاضر سروس اور سابق اہلکاروں کی خدمت ہے۔
مزید معلومات
میٹا ڈیٹا
سٹیشن کو 23 جنوری 2019 کومعلومات کےلیےایک درخواست کوریئرکمپنی اورای میل کےذریعےروانہ کی گئی تھی۔ 15 فروری 2019 کویادہانی کوریئرکےذریعےاور 17 جنوری 2019 کوای میل کےذریعےبھی ارسال کی گئی تھی۔ کوئی جواب آج تک موصول نہیں ہوا۔ تاہم کمپنی کےبارےمیں سکیورٹیزاینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سےملنےوالی دستاویزات میں ناتوکسی بھی سال کےلیےکوئی آڈٹ رپورٹ نہیں ملی۔ تاہم ایس ای سی پی دستاویزات ریڈیو سٹیشن کےملاک اورکپمنی کےبارےمیں معلومات فراہم کی ہیں۔ 19 اپریل 2019 کو 11 بجکر 40 منٹ (پاکستانی معیاری وقت کےمطابق) ایف ایم 100 اسلامآبادکےسی ای اوجناب امان احمد کوانکےکراچی کےدفترکےنمبر 021-3459055 پرکال کرکےایف ایم 100 اسلامآباد کےبارےمیں معلومات حاصل کرنےکی کوشش کی گئی۔ آپریٹرنےایم اوایم کےنمائندےکوسی ای اوسےبات کروائی جنہوں نےانہیں جی ایم آپریشنزقاضی احمد متین سےبات کرنےکاکہا۔ مسٹرمتین نےایم اوایم کےنمائندےکوبتایاکہ پاکستان میڈیاریگولیٹری اتھارٹی نےانہیں ایم اوایم کےپارٹنرفریڈم نیٹورک کےساتھ ایم اوایم پاکستان پراجیکٹ کےلیے ’معلومات شیئرکرنےسےمنع کی اہے