Team
MOM Team
اقبال خٹک
اقبال خٹک1989 سے ایک صحافی ہیں جنہوں نے قومی اور بین الاقوامی میڈیا اداروں کیلئے افغانستان اورپاکستان کے صوبہ خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقوں سے متعلق خبروں کو کور کیا ہے، ان میڈیا اداروں میں دی فرائیڈے ٹائمز، ڈیلی ٹائمز، اے ایف پی اورHimal شامل ہیں۔ آپ مارچ 2002 سے مارچ 2015 تک صحافی کی حیثیت سے اپنی آخری ذمہ داری پشاور میں ڈیلی ٹائمز کے بیورو چیف کی حیثیت سے اداکی۔ 1999 سے رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز اور دوسرے میڈیا اداروں کیلئے آزادی اظہار، پریس کی آزادی، میڈٰیا اور صحافیوں کے خلاف جرائم کی معافی جیسے واقعات کی رپورٹنگ بھی کی۔ آپ نے 2000 میں آرڈبلیو بی کیلئے "طالبان اورمیڈیا" کے نام سے خصوصی رپورٹ لکھی۔ یہ ان کی پہلی تحقیقی رپورٹ تھی جس میں انہوں نے افغانستان میں طالبان کی سخت گیرحکومت میں میڈیا کیخلاف جابرانہ اقدامات کا جائزہ پیش کیاتھا۔ ان کے کام کی زیادہ ترتوجہ صحافیوں کے تحفظ اوران کی سیکیورٹی پررہی ہے۔ آپ مارچ 2013 سے جون 2015 کے درمیان پاکستان کولیشن آن میڈٰیا سیفٹی (PCOMS)کے قومی رابطہ کارکے طورپرخدمات سرانجام دیتے رہے ہیں جس کامقصد پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اوران کے خلاف جرائم پرمعافی کے معاملہ پراقوام متحدہ کے لائحہ عمل پرعملدرآمد کرانا تھا۔ وہ پاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اورسیکیورٹی پر کنسلٹنٹ بھی رہے ہیں۔ پاکستان کولیشن آن ایتھیکل جرنلزم (PCEJ)، کولیشن آن رائٹ ٹوانفارمیشن (CRTI) اورپاکستان جرنلسٹس سیفٹی فنڈ(PJSF) کے گورننگ بورڈزکے ممبربھی ہیں۔ مارچ2013 میں آزادی اظہار،آزادی صحافت اورصحافیوں کے حقوق کی خلاف ورزیوں پر نظررکھنے والی پاکستان کی پہلی تنظیم فریڈم نیٹ ورک کے شریک بانی ہیں۔ دسمبر2017 میں فریڈم نیٹ ورک نے بنیادی انسانی حقوق کے دفاع پرفرانس کااعلیٰ انسانی حقوق ایوارڈ جیتا۔ جنوری2018 سے فریڈم نیٹ ورک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرکے طور پرکام کررہے ہیں،آپ 1989 سے ایک محقق، تجزیہ کار، مصنف، سیاسی ومیڈیا تبصرہ نگار، بلاگر اورکارکن ہیں۔ ان سے khattak63[at]gmail.com پر رابطہ کیا جاسکتاہے۔
عدنان رحمت
عدنان رحمت صحافت اورمیڈیاکی ترقی کا پس منظررکھنے والی شخصیت ہیں، انہوں نے اپنے تقریباً تیس سالہ پیشہ ورانہ کیریئر کے دوران اخبارت میں ادارت کے فرائض سرانجام دیئے، خبرایجنسیاں چلائیں اورذرائع ابلاغ کے پیشہ ورانہ امورسے متعلق میڈیا کی ترقی کے ادارے قائم کئے اوران کی قیادت کی۔ وہ بین الاقوامی غیرسرکاری تنظیموں انٹرنیوزنیٹ ورک اور انٹرنیشنل میڈیاسپورٹ کی پاکستان میں سرگرمیوں کی قیادت بھی کرچکے ہیں جنہوں نے میڈیا کے تحفظ، میڈیا اخلاقیات اور میڈیا تنوع کے حوالے سے تاریخی پروگرام شروع کئے۔ اسلام آباد پاکستان میں مقیم ڈویلپمنٹ کنسلٹنٹ کے طورپرانہوں نے ملک کے اندراور باہربہت زیادہ سفرکیا، ان کی ابتدائی دلچسپی کے شعبوں میں میڈٰیا سے متعلق پیروکاری، تحقیق اورمواصلاتی حکمت عملیاں شامل ہیں۔ وہ ایک تجزیہ کاراورلکھاری ہیں جوباقاعدگی سے میڈیا کی ترقی، سماجی ترقی اور سیاست پرقومی اوربین الاقوامی مطبوعات میں لکھتے رہتے ہیں۔ پاکستانی میڈیا اورکمیونی کیشنزکے منظرنامہ کے حوالے سے ان کی کئی تحقیقی مطبوعات ہیں۔ وہ متعددآزادقومی تنظیموں، اتحاداورپلیٹ فارمزکے بورڈزاوراسٹیئرنگ کمیٹیوں میں نمائندگی کرچکے ہیں،ان سے adrehmat[at]gmail.com رابطہ کیا جاسکتاہے۔
محمد بدرعالم
محمد بدعالم 25 برس سے زائد عرصہ سے صحافی ہیں، انہوں نے 1992 میں روزنامہ جنگ لاہور کے سنڈے میگزین کے ساتھ بطورمحقق اورلکھاری کے اپنے کیریئرکاآغازکی،وہ کئی ممتازمیڈیااداروں میں کام کرچکے ہیں۔ وہ انگریزی اخباردی نیوزکے ادارتی ڈیسک پربطورسب ایڈیٹر،سٹی ایڈیٹراورشفٹ انچارج، اس کے ہفتہ وارمیگزین دی نیوزآن سنڈے کے ساتھ بطورسینئر رپورٹراورپھرڈپٹی ایڈیٹر،سائوتھ ایشیافری میڈیا ایسوسی ایشن (SAFMA) کی نیوزویب سائٹ کے ساتھ بطورڈپٹی ایڈیٹر، دلی میں قائم انگریزی اخبارڈیلی میل ٹوڈے کے ساتھ پاکستان میں نامہ نگاراورحالات حاضرہ کے ماہانہ انگریزی میگزین ہیرالڈ کے لاہور میں بیوروچیف کے طورپرکام کرچکے ہیں۔ 2010 سے محمد بدرعالم ہیرالڈ میگزین کے کراچی میں ایڈیٹرکے طورپرذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔
محمد آفتاب عالم
محمد آفتاب عالم قانون اورپالیسی کے ماہر جانے جاتے ہیں اورقانون کی حکمرانی، معلومات کا حق اورشفافیت، آزادی اظہار، میڈیا ڈویلپمنٹ،گورننس اورقانون سازی کی اصلاحات کے شعبوں میں کام کا 18 برس سے زائد کا تجربہ رکھتے ہیں۔ 2001 سے وہ پاکستان میں قانون کی حکمرانی، معلومات کے حق کی قانون سازی، پولیس اصلاحات، تیزاب گردی کے جرائم سے بچائو، صحافیوں کے تحفظ اورسیکیورٹی اور میڈیا کو درپیش اخلاقی چینلجزپرکام کررہے ہیں۔ آفتاب عالم نے 2003-06 کے دوران انٹرنیوز نیٹ ورک کے لا ڈیپارٹمنٹ کے لا اورپالیسی ایڈوائزر کے طور پر کام کیا۔2009- 2011 کے دوران عالمی بینک، انٹرنیوز، سارک ہیومین ریسورس ڈویلپمنٹ سینٹر(SHRDC) ، نیشنل کمیشن آن سٹیٹس آف ویمن(NCSW)، سینٹر فار پیس اینڈ ڈویلپمنٹ اینشی ایٹو(CPDI) اورانٹرمیڈیا پاکستان کے متعدد تحقیقی اور پیروکاری منصوبوں کی نگرانی کی۔آفتاب عالم انسٹی ٹیوٹ فارریسرچ، ایڈووکیسی اینڈ ڈویلپمنٹ (IRADA) کے بانی ڈائریکٹرہیں، وہ متعدد تحقیقی مطبوعات کے مصنف اور شریک مصنف ہیں
آفتاب عالم کئی مقامی اور انٹرنیشنل نیٹ ورکس کے ساتھ منسلک ہیں جن میں فریڈم آف انفارمیشن ایڈووکیٹس(FOIA) نیٹ ورک، کولیشن آن رائٹ ٹوانفارمیشن(CRTI)، پاکستان کولیشن آن میڈیا سیفٹی(PCOMS)، پاکستان کولیشن آن میڈیا لیگل ریفارمز (PCMLR) اور پاکستان کولیشن آن ایتھیکل جرنلزم (PCEJ)شامل ہیں۔ آفتاب عالم سے aftabadvocate@gmail.com پررابطہ کیا جاسکتاہے۔
فائزہ حسن
وہ فریڈم نیٹ ورک میں پراجیکٹ کوآرڈینیٹر ہیں، ڈویلپمنٹ کے شعبہ میں ان کا 9 سال سے زائد کا تجربہ ہے، کئی برسوں سے وہ گورننس، معلومات کاحق، شفافیت اورآزادی اظہار میں تحقیق اورڈیٹا جمع کرنے میں مختلف منصوبوں پرکام کرچکی ہیں۔ وہ اقتصادیات میں ماسٹرز ڈگری رکھتی ہیں، اس وقت وہ فریڈم نیٹ ورک میں کام کررہی ہیں اورپاکستان میں صحافیوں کے تحفظ اور میڈیا کے تحفظ پر منصوبوں میں تعاون کررہی ہیں۔
نفیسہ حسینوا، پراجیکٹ مینجر
نفیسہ حسینوا ایم اوایم انڈیا، پاکستان اور سری لنکا کیلئے پراجیکٹ مینجرہیں، اس سے پہلے وہ رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز (RSF) کیلئے 2016 میں ایم اوایم یوکرین، 2017 میں ایم اوایم سربیا اور2108 میں ایم اوایم البانیہ کے پراجیکٹ مینجر کی حیثیت سے کام کرچکی ہیں۔ آرایس ایف میں شمولیت اختیار کرنے سے پہلے نفیسہ حسینوا نے Finnish Crisis Management Initiative (CMI) MarttiAhtisaari Centre کیلئے Transdniestrian settlement process پر کام کیا۔ 2012 سے 2014 تک انہوں نے برسلز میں قائم APRODEV جو اب ایکٹ الائنس ای یو ہے، میں Caucasus and Central Asia کیلئے پالیسی آفیسر برائے ایسٹرن یورپ کے طور پر کام کیا۔ 2008-2012 میں نفیسہ نے برسلز میں قائم سینٹر فار یورپین پالیسی سٹڈیز میں پراجیکٹ مینجر ای یو سینٹرل ایشیا مانیٹرنگ ( EUCAM) کی حیثیت سے کام کیا۔ نفیسہ فلوڈا جرمنی میں یونیورسٹی آف اپلائیڈ سٹڈیز سے انٹرکلچرل کمیونیکیشنز اینڈ یورپی سٹڈیز میں ماسٹرز ڈگری کی حامل ہیں۔ انہوں نے ازبکستان میں قائم ثمرقند اسٹیٹ انسٹی ٹیوٹ آف فارن لینگوئجزسے انگریزی فلسفہ میں بی اے کیا۔
جوزفینی سپاننتھ، جونیئر پراجیکٹ مینجر
جوزفینی سپاننتھ انڈٰیا اور پاکساتن میں میڈٰیا اونرشپ مانیٹر کیلئے جونیئر پراجیکٹ مینجرانچارج ہیں۔ اس سے پہلے انہوں نے فلپائن میں ایم اوایم کے منصوبہ کوعملی جامہ پہننانے کیلئے انٹرنی کے طور پر کام کیا۔ انہوں نے اپنے پہلے تجربہ میں بین الاقوامی ثقافتی منصوبہ پر مبنی کام کیا، اس وقت وہ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں ہوپ پراجیکٹ کے ساتھ منسلک تھیں، اس کے بعد وہ اپنی تعلیم کی طرف متوجہ ہوئیں اورکلچرل سٹڈیز اور ڈیجیٹل میڈیا کو پڑھا جس میں انہوں نے نوآبادکاری کے معاملات اورایشیا کیلئے خصوصی تجسس پرتوجہ مرکوز کی جس سے پائیدار ترقی کے تعاون اور میڈیا کے پیچیدہ اثر ورسوخ کے موازنہ میں گہری دلچپسی پیدا ہوئی۔
اولاف سٹینفاڈٹ، سربراہ میڈیا اونرشپ مانیٹر
اولاف سٹینفاڈٹ آزادی صحافت کے نگراں ادارے رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز میں میڈیا اونرشپ مانیٹر اور جرنلزم ٹرسٹ انیشی ایٹو کے سربراہ ہیں۔ وہ کئی برسوں تک میڈیا کی ترقی تعاون کے حوالے سے ایک کنسلٹنٹ اور کوچ کے طورپر کام کرتے رہے۔ بین الاقوامی تنظیموں اور غیرسرکاری اداروں کے ساتھ انہوں نے ابتدائی طور پر جنوب مشرقی یورپ اور عرب دنیا پر کام کیا۔ وہ اس سے پہلے جرمنی کے سرکاری براڈکاسٹرز ARD اور ZDF کیلئے مختلف حیثیتوں ریڈیو اور ٹی وی میزبان، تحقیقاتی رپورٹر، ملکی وغیرملکی نامہ نگار کے طور پرکام کر چکے ہیں۔ اولاف سٹینفاڈٹ یورپی کمیشن کے جعلی خبروں اور آن لائن غلط اطلاعات پر اعلیٰ سطح کے ماہرین گروپ اور یورپی کونسل میں ڈیجیٹل دور میں معیاری صحافت پر ماہرین کی کمیٹی کے ممبرہیں۔ انہوں نے جرمنی اوریورپ کی یونیورسٹیوں میں تسلسل کے ساتھ پڑھایا ہے۔
Freedom Network
فریڈم نیٹ ورک
فریڈم نیٹ ورک پاکستان میں قائم میڈیا کی صورتحال کی نگرانی کرنے والی تنظیم ہے جو حکومت پاکستان کے ساتھ رجسٹرڈ ہے۔اس تنظیم کا بنیادی مقصد آزادی صحافت وانٹرنیٹ سمیت آزادی اظہار کا تحفظ کرنا ہے، معلومات رسائی کیلئے کوشش کرنا ہے اور ایک ایسے باخبر معاشرے کو فروغ دینا ہے جو میڈیا کو ایک جمہوری اور اجتماعیت پسند پاکستان میں ایک اہم شراکت دارسمجھتا ہو۔ تنظیم کو دسمبر 2017 میں فرانس کے اعلیٰ ترین ہیومن رائٹس ایوارڈ سے نوازا گیا۔
فریڈم نیٹ ورک پریس کلبوں کے اشتراک سے7 تحفظ مراکز چلا رہاہے جن کا مقصد صحافیوں پر حملوں اور پورا ہفتہ آزادی صحافت کی خلاف ورزیوں کی نگرانی کرنا ہے اور چار مختلف کیٹگریز میں صحافیوں کو سہولت فراہم کرنا ہے۔
Reporters Without Borders
رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز (RSF) 1985میں فرانس کے علاقہ Montpellier میں چار صحافیوں کی جانب سے قائم کی گئی۔ یہ فرانس میں ایک غیرمنافع بخش تنظیم کے طور پر رجسٹرڈ ہے اور اقوام متحدہ اورUNESCO میں کنسلٹنٹ کا درجہ رکھتی ہے۔ رپورٹرز ود آئوٹ بارڈرز میڈٰا کی آزادی کی مہم چلاتی ہے، میڈیا کی آزادی کی حمایت کرتی ہے اور دنیا بھر میں خطرات میں گھرے ہوئے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرتی ہے۔
اس کے مشن درج ذیل ہیں:
- دنیا بھر میں معلومات کی آزادی پر ہونے والے حملوں کی مسلسل نگرانی کرنا۔
میڈیا میں ایسے کسی بھی حملے کی مذمت کرنا۔
- معلومات کی آزادی پر پابندی کے حوالے سے سینسرشپ اور قوانین کیخلاف جدوجہد کرنے کیلئے حکومتوں کے ساتھ تعاون کرنا۔
- پریشان حال اورمصیبت زدہ صحافیوں اور ان کے خاندانوں کی اخلاقی اور مالی امدادکرنا۔
- جنگ اور شورش زدہ علاقوں میں رپورٹنگ کرنے والے نامہ نگاروں کو ان کی حفاظت میں اضافہ کیلئے امداد فراہم کرنا۔
1994 سے برلن میں جرمن سیکشن فعال ہے۔ اگرچہ جرمن سیکشن پیرس میں انٹرنیشنل سیکرٹریٹ کے ساتھ قریبی کام کرتا ہے تاکہ دنیا بھر میں میڈیا کی آزادی پر تحقیق وتشخیص کی جائے لیکن یہ تنظیمی اور مالی طور پر آزاد ہے۔ اس حیثیت میں جرمن سیکشن نے میڈیا اونرشپ مانیٹر منصوبہ کی مالی امداد کی غرض سے جرمنی کی وفاقی وزارت برائے اقتصادی تعاون اور ترقی میں گرانٹ کیلئے بھی درخواست دی ہے۔
Global Media Registry
ٹیم گلوبل میڈیا رجسٹری
گلوبل میڈیا رجسٹری دنیا بھر کے ذرائع ابلاغ کے اداروں
کے متعلق معلومات جو کھلے عام دستیاب ہیں یا جو معلومات فراہم کی جاتی ہیں جمع کر کے مرتب کرتی ہے جس کا بنیادی مقصد ذرائع ابلاغ کے متعلق معلومات میں شفافیت، جوابدہی اور ذمہ داری کو بڑھانا ہے۔ اس طرح جی ایم آر متعلقہ افراد کو بہتر انتخاب اور فیصلہ سازی کی سہولت فراہم کرتا ہے۔جس میں شہری اور صارف، ریگولیٹرز اور عطیہ دہندگان بشمول نجی شعبے سے مشتہرین شامل ہو سکتے ہیں۔ معلومات اور اظہار رائے کی آزادی کے فروغ کے لئے گلوبل میڈیا رجسٹری ایک سماجی ادارے کے طور پہ اپنا کردار نبھا رہا ہے، جس کی بنیاد میڈیا اونر شپ مانیٹر کے نتیجے میں رکھی گئی جو کے جرمن قانون کے تحت ایک غیر منافع بخش ادارے کے طور پہ رجسٹرڈ ہے