thenews.com.pk
پاکستان میں تمام نئی نیوز ویب سائٹس کی طرح www.thenews.com.pk کا مقصد بھی
سمندرپار قارئین کو جنگ گروپ کے انگریزی رونامہ دی نیوزانٹرنیشنل کے ڈیجیٹل ایڈیشن تک آن لائن رسائی دینا تھا۔ گزشتہ چار عشروں سے زیادہ تازہ ترین خبروں کے حوالے سے یہ پاکستان کی سب سے قابل اعتماد ویب سائٹ بن گئی ہے جہاں قارئین کے ملکی سیاست اور معاشرے سے متعلق بلاگز، نظریات اور تجزیئے بھی توجہ کا مرکز بنتے ہیں۔
ویب سائٹ کے اہنے دعوے کے مطابق ماہانہ تقریباً سات لاکھ افراد ویب سائٹ وزٹ کرتے ہیں ۔ یہ تعداد روزنامہ جنگ میں شائع خبروں اوراخبار کے لکھے گئے رائے عامہ کے کالموں سے لی گئی ہے، ویب سائٹ پر زیادہ تر ناظرین و قارئین خبروں پر فوری تبصرہ بھی دیتے ہیں، اس پر بریکنگ خبریں بھی ہوتی ہیں جو پاکستان بھر میں جنگ اور جیو نیوز کے رپورٹرز کے مشترکہ طور پر نیٹ ورک کانتیجہ ہے۔
اس ویب سائٹ www.thenews.com.pkکے قاری بننے کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ ویب سائٹ پپاکستان کی بڑی خبروں کے ذرائع کے لنکس بھی فراہم کرتی ہے تاکہ آپ صرف روزنامہ جنگ اور جیونیوز تک محدود نہ رہیں۔
ویب سائٹ جنگ گروپ کی طرح کی ادارتی پالیسیوں کو ملحوظ خاطر رکھتی ہے۔
سامعین کا حصہ
3.15%
ملکیت کی نوعیت
نجی
جغرافیائی کوریج
بین الاقوامی
رابطے کی نوعیت
مفت مواد
میڈیا کمپنیاں/گروپس
جنگ گروپ
ملکیت کا ڈھانچہ
www.thenews.com.pk نیوز پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ کی ملکیت ہے، میر شکیل الرحمن اوران کے بھائی میر جاوید رحمن دونوں اس کے50 ، 50 فیصد حصص رکھتے ہیں۔
انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی میں کمپنی میں سب سے زیادہ قرض لینے والا ہے جو47.37% دستاویز مقروضیت کا حامل ہے، اس کے بعد میر شکیل الرحمن (39.63%)، ان کے بھائی میر جاوید رحمن(12.38%) اور جنگ گروپ میں بزنس ایگزیکٹو منصور رحمن (0.62%) دستاویز مقروضیت رکھتے ہیں۔
میر فیملی جنگ پبلی کیشنزپرائیویٹ لمیٹڈ، انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ، کمبائنڈ انویسٹمنٹس پرائیویٹ لمیٹڈ اور جنگ پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعہ نیوز پبلی کیشنز پرائیویٹ کمپنی میں 99% حصص کے مالک ہے
ووٹ کا حق
معلومات دستیاب نہیں
انفرادی مالک
عام معلومات
قیام کا سال
1997
بانی کے جڑے ہوئے مفادات
جنگ گروپ کے بانی میر خلیل الرحمن کے دوصاحبزادوں میں چھوٹے بیٹے ہیں جو عمومی طور پر ایم ایس آر کے نام سے جانے جاتے ہیں، انہوں نے اپنے والد کے اخبار کی اشاعت کے کاروبار کو گزشتہ چالیس برسوں میں اربوں روہے کے میڈیا ادارے میں تبدیل کردیا ہے اور پاکستان کا سب سے بڑا اور انتہائی میڈیا ٹائیکون بن رہاہے۔
میر شکیل الرحمن جنہوں نے اپنا زیادہ تر وقت دبئی میں گزارا، پاکستان میں آن لائن نیوز کا پلیٹ فارم مہیا کرنے والے اولین افراد میں شمارہوتے ہیں۔1996 میں روزنامہ جنگ ملک کا پہلا اخبار بن گیاجس کا اپنا انٹرنیٹ ایڈیشن تھا،اس وقت سے یہ ایڈیشن اردو زبان میں مکمل نیوز ویب سائٹ میں تبدیل کردیا گیا اورخبروں کے آن لائن ذرائع میں ملک کی سب سے زیادہ دیکھی جانے والی ویب سائٹ بن گئی ہے۔اس وقت میر شکیل الرحمن اور ان کی فیملی کی ملکیت تمام نیوز پلیٹ فارم کی اپنی ویب سائٹس ہیںجن میں سے ہر ایک ویب سائٹ کے بڑی مقدار میں قارئین وناظرین ہیں۔
انہوں نے ٹیلی وژن کی صنعت میں بھی اسی اولین جذبے کامظاہرہ کیا اورکئی ٹی وی چینلز قائم کئے۔ان میں پاکستان کے سب سے زیادہ دیکھے جانے والے اردو چینل جیو نیوز اور ملک کے نوجوانوں کے واحد چینل آگ (جو 2002 میں اپنے آغاز کے دو برس بعد ہی بند کرنا پڑا) شامل ہیں۔
میر شکیل الرحمن کی خبروں کی صنعت میں پہلی آؐمد اس وقت ہوئی جب وہ 1970 کے آخر میں اپنی تعلیم مکمل کرکے وطن لوٹے، تو انہیں شام کے انگریزی اخبار ڈیلی نیوز کو چلانا تھا۔انہوں نے اس کے انتظامی امور سنبھالنے کے بعد جلد ہی ڈیلی نیوز کو کراچی کا شام کا سب سے بڑا فروخت ہونے والا اخبار بنادیا۔
وہ اخباری مالکان کی نمائندہ تنظیم آؒل پاکستان نیوزپیپرزسوسائٹی کے اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں،انہوں نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (ُُPBA) کی تشکیل میں کلیدی کرداراداکیا جو پاکستان میں ٹیلی وژن چینلز اور ریڈیو اسٹیشن چلانے والے اداروں اور افراد کی نمائندہ تنظیم ہے۔
ان کے والد سیاست میں براہ راست ملوث ہونے سے بہت زیادہ کتراتے تھے لیکن میر شکیل الرحمن نے سیاستدانوں، سیاسی جماعتوں حتیٰ کہ حکومتوں سے ٹکر لینے سے ہچکچاہٹ کا کبھی مظاہرہ نہیں کیا،1990 کے آخر میں اس وقت کی سویلین حکومت کے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ان کی حکومت کی تنقیدی کوریج پرشدید تنازع ہوگیا اور روزنامہ جنگ اور اس کی دیگر مطبوعات پر پابندیاں عائد کردی گئیں۔میر شکیل الرحمن اور ملیحہ لودھی جو اس وقت دی نیوز انٹرنیشنل کی ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کررہی تھیں اور جنگ گروپ کے بعض دوسرے ارکان اورعملے کونوازشریف کو ناپسند خبریں اور نظریات شائع کرنے پرغداری کے الزامات کاسامنا کرناپڑا۔
سی ای او کے جڑے ہوئے مفادات
لندن اسکول آف اکنامکس اور سکول آف اورینٹیئل اینڈ افریقن اسٹڈیز((SOAS کے گریجویٹ 1990 سے جنگ گروپ کے ساتھ منسلک ہیں۔
وہ 1991 میں شروع ہونے والے انگریزی اخبار دی نیوز انٹرنیشنل کی ادارتی ٹیم کے ممبر تھے، انہوں نے مختلف اوقات میں اخبار کے چیف نیوز ایڈیٹر، ایڈیٹر اور سینئر ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کیا، وہ دی نیوز انٹرنیشنل کے شروع ہونے والے ہفت روزہ میگزین دی نیوز آن سنڈے کی ادارتی ٹیم کے بھی ممبر رہے۔
جب 2000 میں میر شکیل الرحمن نے پاکستان کے پہلے پرائیویٹ نیوز ٹی وی چینل قائم کرنے کافیصلہ کیا تو عمران اسلم نے ایک مرتبہ پھر اسے ممکن بنانے کیلئے کرداراداکیا، انہیں چینل کے آغاز کے دوسال بعد ہی اس کا بانی صدر بنادیاگیا۔
عمران اسلم نے 1970 کے آخر میں اپنی پیشہ ورانہ زندگی شیخ زید بن سلطان النہیان کے ذاتی عملے کے رکن کے طور پر کی جب وہ متحدہ عرب امارات کے صدر تھے، بعد میں وہ صحافت میں اپنا کیریئرشروع کرنے کےلئے پاکستان واپس اآگئے۔
1983 میں عمران اسلم پاکستان ہیرالڈ پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیڈڈ کی جانب سے شائع کردہ شام کے اخبار ڈیلی سٹار کے ایڈیٹر بن گئے، ڈیلی ڈان بھی اس کمپنی کی ملکیت ہے۔انہوں نے 1988 میں استعفیٰ دیا اور دو سال تک ایڈورٹائزنگ، تھیٹر اور ٹیلی وژن میں کام کیا۔
2015 سے عمران اسلم جنگ گروپ اور جیو ٹیلی وژن نیٹ ورک کے صدر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں،ان کے چھوٹے بھائی طلعت اسلم جنگ گروپ کے اخبار دی نیوز انٹرنیشنل کے ایڈیٹر کی حیثیت سے کام کررہے ہیں ،اس اخبار کا ویب سائٹ www.thenews.com.pk. سے قریبی تعلق ہے۔
مدیر اعلی کے جڑے ہوئے مفادات
اردو زبان کے شاعت اورصحافی ہیں، جنگ گروپ میں شمولیت اختیار کرنے سے پہلے انہوں نے کراچی میں قائم نیوز چینل سما ٹی وی اور لاہور میں قائم اردواخبار روزنامہ آج کل(جو اب شائع نہیں ہوتا) کے ساتھ کام کیا۔
فاضل جمیلی کراچی یونین آف جرنلسٹس کے دو مرتبہ جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے اورپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی وفاقی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن ہیں،انہوں نے برسوں تک کراچی پریس کلب کی لٹریری کمیٹٰ کی سربراہی بھی کی۔
فاضل جمیلی صؤبہ خیبرپختونخوا کے ہزارہ ڈویژن کے ضلع ہری پور کے گائوں پنڈ خان خیل میں 1968 میں پیدا ہوئے۔
دیگر اہم لوگوں کے جڑے ہوئے مفادات
میر شکیل الرحمن کے بڑے بھائی ہیں جو جنگ گروپ کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے ہیں، وہ میڈیا گروپ کے اداروں کو نہ تو روزانہ کی بنیاد پردیکھتے ہیں اور نہ ہی مالیاتی امور کو ڈیل کرتے ہیں، ان کی اولاد نہیں ہے اور میر شکیل الرحمن کی اولاد میں سے ایک بچہ لے پالک ہے۔
رابطہ
پرنٹنگ ہائوس
اسماعیل ابراہیم چندری گڑھ روڈ کراچی
ٹیلی فون: +92-(0)21-32637111-19
فیکس: +92(0)21-32636066
ویب سائٹ:jang.com.pk
معاشی معلومات
آمدن (ملین ڈالرز میں)
معلومات دستیاب نہیں
آپریٹنگ منافع (ملین ڈالرز میں)
معلومات دستیاب نہیں
اشتہارات (مجموعی فنڈنگ کا فیصدی)
معلومات دستیاب نہیں
مارکیٹ میں حصہ
معلومات دستیاب نہیں
مزید معلومات
میٹا ڈیٹا
میڈیاگروپ کو 14 جنوری 2019 کو ایک کوریئر کمپنی اور ای میل کے ذریعہ معلومات کی درخواست بھیجی گئی۔ یکم فروری 2019 کو کوریئر اور 4 فروری 2019 کو ای میل کے ذریعہ یاددہانی درخواست کے باوجود جواب نہیں دیا گیا۔روزنامہ جنگ کی ملکیت کے ڈھانچہ اور اس کی مالی حیثیت کے حوالے سے آن لائن معلومات کی تصدیق نہیں ہوئی۔
میڈیا گروپ کی اس پروفائل کیلئے مالی معلومات ایک رپورٹ سے اخذ کی گئی ہیں جو نیوز پبلی کیشنز پرائیویٹ لمیٹڈ نے مالی سال 2018-19 سے متلعق سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (SECP) کو جمع کرائی تھیں۔
ذکر کی گئی آمدن اور منافع صرفwww.thenews.com.pk.کیلئے نہیں بلکہ اس میں انڈیپنڈنٹ نیوزپیپرز کارپوریشن پرائیویٹ لمیٹڈ کی بعض دوسری اخباری مطبوعات بھی شامل ہیں۔